ایسی معلومات جو آپ نے پہلے کبھی نہ پڑھی ہو
1 : تیز موسیقی کے شور میں دیمک کے لکڑی کھانے کی رفتار دوگنی ہو جاتی ہے۔
2 : سردی کی کھانسی میں چاکلیٹ کھانسی کے سیرپ سے پانچ گنا زیادہ بہتر اثر دکھاتی ہے۔
3 : کیا آپ کو معلوم ہے کہ گزشتہ برس آکسفورڈ ڈکشنری نے سال کا سب سے بہترین لفظ کسے قرار دیا تھا ؟ ذرا سوچئے ہوسکتا ہے کہ وہ آپ کی پسندیدہ ترین عادت بھی ہو، کچھ ذہن میں نہیں آتا تو چلیں اپنا اسمارٹ فون نکالیں اور اپنی تصویر کھینچ لیں تو یہی ہے وہ لفظ یعنی سیلفی۔ جی ہاں، جدید عہد کے نوجوانوں کا پسندیدہ ترین مشغلہ جو اب ہر عمر کے افراد کی پسند بن چکا ہے
4 : جنوری کا نام رومیوں کے ایک دیوتا ’’جینس‘‘ کے اعزاز میں جنوری رکھا گیا۔ اس دیوتا کی پوجا صرف جنگ و جدل کے دوران ہی کی جاتی تھی اور امن کے زمانے میں اس کا دروازہ بند ہی رہتا تھا۔ اس دیوتا کے دو سر تھے جن سے وہ ایک ہی وقت آگے اور پیچھے دیکھ سکتا تھا۔ جنوری کا نام اس دیوتا کے نام پر رکھنے کی وجہ یہ تھی کہ رومیوں کے عقیدے کے مطابق جس طرح یہ دیوتا اپنے دونوں سروں سے آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔ اسی طرح انسان بھی اپنے ماضی اور مستقبل کا جائزہ لیتا ہے۔ اہل روم نے دیوتا جینس کا ایک شاندار معبد تعمیر کر رکھا تھا۔ اہل روم کوئی کام شروع کرنے سے پہلے اس دیوتا سے منت مانگتے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ جینس دیوتا کی منت ماننے سے ہر کام بخیر و خوبی پایہ تکمیل کو پہنچ جاتا ہے۔چنانچہ عام طور پر لوگ اپنے گھروں کے دروازوں کی حفاظت کے لیے اسی دیوتا سے دعائیں مانگتے تھے۔ کئی صدی تک جنوری سال کا گیارہواں مہینہ رہا۔ 46 قبل مسیح میں رومی شہنشاہ جولیس سیزر نے جنوری میں ایک دن کا اضافہ کیا اور اسے سال کا پہلا مہینہ بنا دیا۔
5 : سوتے میں چلنے کی بیماری جزوی طور پر وراثت میں حاصل ہوتی ہے۔ اور سوتے میں چلنے والے والے افراد یہ عادت اسی فیصد وراثت میں حاصل کرتے ہیں۔
6 : ایوب خان کے دورمیں واہ کے آرڈیننس کمپلیکس کی تعمیر کی گئی تو چین کے ایک وفد نے دورہ کیا اور انہوں نے دورے کے دوران عمارت کو ٹپکتے ہوئے پایا۔میزبان نے معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عمارت ابھی نئی نئی بنی ہے اس لئے ٹپک رہی ہے تو چین کے ایک رکن نے ہنستے ہوئے کہا کہ شروع شروع میں ہماری عمارتیں بھی ٹپکتی تھیں لیکن ہم نے ایک ٹھیکیدار کو گولی ماردی ‘اس کے بعد چھت نئی ہو یا پرانی کبھی نہیں ٹپکتی
7 : دل اور آنکھ دونوں ہی بہت زیادہ مصروف مسلز ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو آنکھوں کے مسلز ایک دن میں ایک لاکھ مرتبہ حرکت کرتے ہیں لیکن اگر بہتر مرتبہ دل ایک منٹ میں دھڑکے تو یہ ایک دن میں ایک لاکھ مرتبہ سے ذیادہ ہوجاتا ہے۔ اور دل اس وقت سے دھڑکنا شروع کرتا ہے جب ابھی انسان پیدا بھی نہیں ہوا ہوتا۔ اس لیے دل ذیادہ مصروف ہے کیونکہ رات کو ہم سو جاتے ہیں آنکھوں کو آرام مل جاتا ہے لیکن دل کو آرام نہیں ملتا وہ اسی طرح دھڑکتا رہتا ہے۔ اور کچھ لوگ تو دن میں نھی سوتے ہیں تو اس وقت بھی آنکھوں کو آرام مل جاتا ہے۔ اس لیے درست جواب دل کے مسلز سب سے زیادہ مصروف ہوتے ہیں جنہیں کارڈیک مسلز کہا جاتا ہے۔
8 : پشاور یونیورسٹی انیس سو پچاس میں قائم کی آگئی اور یہی پاکستان بننے کے بعد بنائی جانے والی پہلی یونیورسٹی تھی۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کو دو ہزار دو میں یونیورسٹی کا سٹیٹس دیا گیا۔ فیصل آباد زرعی یونیورسٹی انیس سو چھ میں قائم کی گئی۔ اور پنجاب یونیورسٹی اٹھارہ سو بیاسی میں قائم کی گئی۔ جبکہ کراچی یونیورسٹی انیس سو اکیاون میں قائم کی گئی تھی۔
9 : گہرے پانی میں خون کا رنگ سبز ہوگا- اور اگر زیادہ گہرائی میں جایا جائے تو خون کا رنگ کالا ہوگا- اس کی وجہ سمپل سی ہے کہ پانی سورج کی روشنی کو جذب کرلیتا ہے۔ تو پانی کے بالکل نیچے تو سرخ ہی ہوگا۔ کیونکہ وہاں تک سورج کی روشنی جائے گی۔ تھوڑا گہرائی میں جاکے خون کا رنگ سبز ہوجائے گا کیونکہ سرخ رنگ کو پانی جلدی جذب کرلے گا لیکن سبز کو نہیں کرے گا۔ جبکہ اگر بہت ذیادہ گہرا جایا جائے جہاں پہ کوئی روشنی نہ پہنچ سکے تو پھر ظاہر ہے خون کا رنگ کالا ہوگا۔
10 : سائنسدانوں کے مطابق جتنا زیادہ آئی کیو ہو اتنے ہی زیادہ خواب آتے ہیں۔
11 : مشہور عالم سائنس دان سر آیزک نیوٹن (1642ء تا 1727ء) برطانوی پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے دوبارہ منتخب ہوئے دارالعلوم میں انہوں نے تقریباً دو برس گزارے،ا س عرصہ میں انہوں نے صرف ایک مرتبہ بات کرنے کے لیے منہ کھولا اور وہ بھی اس لیے کہ گرمی بہت زیادہ تھی اور وہ کھڑکی کھلوانا چاہتے تھے۔
12 : برقی کرسی ایک ڈینٹسٹ نے ایجاد کی۔
کونسی معلومات پسند آئی؟ :)
#Ashi
2 : سردی کی کھانسی میں چاکلیٹ کھانسی کے سیرپ سے پانچ گنا زیادہ بہتر اثر دکھاتی ہے۔
3 : کیا آپ کو معلوم ہے کہ گزشتہ برس آکسفورڈ ڈکشنری نے سال کا سب سے بہترین لفظ کسے قرار دیا تھا ؟ ذرا سوچئے ہوسکتا ہے کہ وہ آپ کی پسندیدہ ترین عادت بھی ہو، کچھ ذہن میں نہیں آتا تو چلیں اپنا اسمارٹ فون نکالیں اور اپنی تصویر کھینچ لیں تو یہی ہے وہ لفظ یعنی سیلفی۔ جی ہاں، جدید عہد کے نوجوانوں کا پسندیدہ ترین مشغلہ جو اب ہر عمر کے افراد کی پسند بن چکا ہے
4 : جنوری کا نام رومیوں کے ایک دیوتا ’’جینس‘‘ کے اعزاز میں جنوری رکھا گیا۔ اس دیوتا کی پوجا صرف جنگ و جدل کے دوران ہی کی جاتی تھی اور امن کے زمانے میں اس کا دروازہ بند ہی رہتا تھا۔ اس دیوتا کے دو سر تھے جن سے وہ ایک ہی وقت آگے اور پیچھے دیکھ سکتا تھا۔ جنوری کا نام اس دیوتا کے نام پر رکھنے کی وجہ یہ تھی کہ رومیوں کے عقیدے کے مطابق جس طرح یہ دیوتا اپنے دونوں سروں سے آگے پیچھے دیکھ سکتا تھا۔ اسی طرح انسان بھی اپنے ماضی اور مستقبل کا جائزہ لیتا ہے۔ اہل روم نے دیوتا جینس کا ایک شاندار معبد تعمیر کر رکھا تھا۔ اہل روم کوئی کام شروع کرنے سے پہلے اس دیوتا سے منت مانگتے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ جینس دیوتا کی منت ماننے سے ہر کام بخیر و خوبی پایہ تکمیل کو پہنچ جاتا ہے۔چنانچہ عام طور پر لوگ اپنے گھروں کے دروازوں کی حفاظت کے لیے اسی دیوتا سے دعائیں مانگتے تھے۔ کئی صدی تک جنوری سال کا گیارہواں مہینہ رہا۔ 46 قبل مسیح میں رومی شہنشاہ جولیس سیزر نے جنوری میں ایک دن کا اضافہ کیا اور اسے سال کا پہلا مہینہ بنا دیا۔
5 : سوتے میں چلنے کی بیماری جزوی طور پر وراثت میں حاصل ہوتی ہے۔ اور سوتے میں چلنے والے والے افراد یہ عادت اسی فیصد وراثت میں حاصل کرتے ہیں۔
6 : ایوب خان کے دورمیں واہ کے آرڈیننس کمپلیکس کی تعمیر کی گئی تو چین کے ایک وفد نے دورہ کیا اور انہوں نے دورے کے دوران عمارت کو ٹپکتے ہوئے پایا۔میزبان نے معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عمارت ابھی نئی نئی بنی ہے اس لئے ٹپک رہی ہے تو چین کے ایک رکن نے ہنستے ہوئے کہا کہ شروع شروع میں ہماری عمارتیں بھی ٹپکتی تھیں لیکن ہم نے ایک ٹھیکیدار کو گولی ماردی ‘اس کے بعد چھت نئی ہو یا پرانی کبھی نہیں ٹپکتی
7 : دل اور آنکھ دونوں ہی بہت زیادہ مصروف مسلز ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو آنکھوں کے مسلز ایک دن میں ایک لاکھ مرتبہ حرکت کرتے ہیں لیکن اگر بہتر مرتبہ دل ایک منٹ میں دھڑکے تو یہ ایک دن میں ایک لاکھ مرتبہ سے ذیادہ ہوجاتا ہے۔ اور دل اس وقت سے دھڑکنا شروع کرتا ہے جب ابھی انسان پیدا بھی نہیں ہوا ہوتا۔ اس لیے دل ذیادہ مصروف ہے کیونکہ رات کو ہم سو جاتے ہیں آنکھوں کو آرام مل جاتا ہے لیکن دل کو آرام نہیں ملتا وہ اسی طرح دھڑکتا رہتا ہے۔ اور کچھ لوگ تو دن میں نھی سوتے ہیں تو اس وقت بھی آنکھوں کو آرام مل جاتا ہے۔ اس لیے درست جواب دل کے مسلز سب سے زیادہ مصروف ہوتے ہیں جنہیں کارڈیک مسلز کہا جاتا ہے۔
8 : پشاور یونیورسٹی انیس سو پچاس میں قائم کی آگئی اور یہی پاکستان بننے کے بعد بنائی جانے والی پہلی یونیورسٹی تھی۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کو دو ہزار دو میں یونیورسٹی کا سٹیٹس دیا گیا۔ فیصل آباد زرعی یونیورسٹی انیس سو چھ میں قائم کی گئی۔ اور پنجاب یونیورسٹی اٹھارہ سو بیاسی میں قائم کی گئی۔ جبکہ کراچی یونیورسٹی انیس سو اکیاون میں قائم کی گئی تھی۔
9 : گہرے پانی میں خون کا رنگ سبز ہوگا- اور اگر زیادہ گہرائی میں جایا جائے تو خون کا رنگ کالا ہوگا- اس کی وجہ سمپل سی ہے کہ پانی سورج کی روشنی کو جذب کرلیتا ہے۔ تو پانی کے بالکل نیچے تو سرخ ہی ہوگا۔ کیونکہ وہاں تک سورج کی روشنی جائے گی۔ تھوڑا گہرائی میں جاکے خون کا رنگ سبز ہوجائے گا کیونکہ سرخ رنگ کو پانی جلدی جذب کرلے گا لیکن سبز کو نہیں کرے گا۔ جبکہ اگر بہت ذیادہ گہرا جایا جائے جہاں پہ کوئی روشنی نہ پہنچ سکے تو پھر ظاہر ہے خون کا رنگ کالا ہوگا۔
10 : سائنسدانوں کے مطابق جتنا زیادہ آئی کیو ہو اتنے ہی زیادہ خواب آتے ہیں۔
11 : مشہور عالم سائنس دان سر آیزک نیوٹن (1642ء تا 1727ء) برطانوی پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے دوبارہ منتخب ہوئے دارالعلوم میں انہوں نے تقریباً دو برس گزارے،ا س عرصہ میں انہوں نے صرف ایک مرتبہ بات کرنے کے لیے منہ کھولا اور وہ بھی اس لیے کہ گرمی بہت زیادہ تھی اور وہ کھڑکی کھلوانا چاہتے تھے۔
12 : برقی کرسی ایک ڈینٹسٹ نے ایجاد کی۔
کونسی معلومات پسند آئی؟ :)
Comments