اختلاف

ایدھی فوت ہوئے تو انسانیت اور اسلام کے ٹھیکیدار ڈنڈے لے کر ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہو گئے.

امجد صابری قتل ہوئے تو ایک طرف "مشرک مشرک" کی رٹ لگانے والے تھے تو دوسری طرف "بھر دو جھولی میری یا محمد علیہ سلام" کی صدائیں بلند کرنے والے‫.

اور اب جنید جمشید کے ساتھ جو حادثہ ہوا
ایک طرف " گستاخ گستاخ" اور "مبارک مبارک" کے نعرے لگائے جا رہے اور دوسری طرف "الہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں " پڑھا جا رہا ہے.

تینوں اموات پر جنت جہنم کے ٹکٹ بانٹے گئے.

مسلمانوں بالخصوص پاکستانی مسلمانوں......!!!!!

کیہڑے پاسے ٹر پئیے او ....؟؟؟

اللہ نے کب سے آپ لوگوں کو یہ اختیار دے دیا کہ فیصلے سناتے پھرو کہ کون جنتی ہے اور کون جہنمی ‫‫‫....؟؟؟

خدارا عقل کے ناخن لو...!

ساری زندگی اختلافات میں گزار دیتے ہو..

کم از کم مرنے والوں کی لاشوں کو تو متنازعہ نہ بناو....
وہ اللہ کے پاس چلے گئے.
اب اللہ جانے اور وہ جانیں...! ..

عقل اور احساس کو زندہ کرو‫‫‫..  ورنہ کل تمہارے اپنوں کی لاشوں پر بھی ڈھول بجانے والے کھڑے ہوں گے اور تم کچھ نہ کر سکو گے...

آگ بجھانے والے بنو لگانے والے نہیں....

اللہ ہم سب کو ہدایت دے.  آمین ثم آمین

Comments

Popular posts from this blog

Foji or larki

opening new job

: نابالغ اور کچے ذہن ہرگز نہ پڑھیں۔۔!!