174

جھنگ میں جاری امتحانات میں مبینہ طور پر طالبہ کے ساتھ انوکھی زیادتی، امتحانی عملہ کی اپنی نااہلی سے ایک طالبہ کا پیپر گم کر دیا گیا، جسے چھپانے کے لئے اسی طالبہ پر مقدمہ درج کروا دیا گیا، مہر نوید سدھانہ کی رپورٹ


یہ تحریر میں انتہائی افسوس کے ساتھ دکھ کے ساتھ لکھ رہا ہو کہ ایک سکول۔ٹیچر اتنی ظالم ہوسکتی ہے جس نے اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ایک غریب بچی کا نہ صرف مستقبل تباہ کر دیا بلکہ اس کو ملزمہ بنا دیا میں اس گورنمنٹ ہائی سکول بستی ملاح ٹوبہ روڈ کی انٹر کے امتحانات کی سپرٹینڈنٹ کی حرکت پر یقین نہ کرتا کہ شاید یہ بچی غلط بیانی کر رہی ہے مگر جو شہرت ثنا نیاز جو وہاں سپرٹندنٹ تعینات ہے اس کی ہے کیونکہ اس کو کنٹرولر فیصل آباد بورڈ نے اپنے خاص مقصد کے لیے لگائی ہے دو دن پہلے چینل 41 پر سٹوری چلی کہ موصوفہ نے دو بچیوں کو الگ کمرے میں بھٹا کر پیپر کروائے جس کی ویڈیو واہرل ہوئی مگر اس ثنا نیاز کا کوئی کچھ نہ بگاڑ سکا کیونکہ اس کی سرپرست کنٹرولر امتحانات پروفیسر شہناز علوی غالبا ہے یعنی سب کچھ سامنے لیکن
۔کوئی ایکشن نہ ہوا تو ظاہر سپرٹنڈنٹ کا دماغ تو خراب ہوگا اب میرے ذرایع کے مطابق اس سنٹر پر بولی لگی ہے سپرٹینڈنٹ ثنا نیاز اپنی گیم۔کر رہی ہے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ اپنی نگران اپنے حساب میں۔لگی ہوئی یہ بچی جس کا کوئی قصور نہ ہے ان عملہ کی آپس کی چپقلش نااہلی کی وجہ سے صائمہ انور دختر انور محلہ یوسف آباد سرگودھا جس کا والد ریڑھی چلاتا ہے اس کا 27 مئی کو انگش کا پیپر تھا پیپر دیکر گھر چلی گئی اور پیپر عملہ کی آپس کی چپقلش کی وجہ سے گم ہوگیا بچی کے پیروں تلے اس وقت زمین نکل گئی جب افطاری کے بعد پولیس ان کے گھر کہ۔پیپر یہ ساتھ لے گئی میں اس بچی کی بات پر یقین نہ کرتا لیکن جو کچھ ثنا نیاز سنٹر پر کر رہی ہے اس سے ثابت ہورہا ہے کہ بچی کو غلط پھنسایا گیا وہ بچی جو پولیس آفیسر بننا چاہتی تھی اس کو مجرمہ بنا دیا مسقبل تباہ کر دیا اور پولیس جو عام بندے کے اصل وقوعہ پر مہینہ مہینہ پرچہ نہیں دیتی ایسا پرچہ فوری دے دیتی ہے ایک تو تمام دوست اس کو ضرور شیہر کرے بچیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں ابھی بھی ڈی سی جھنگ ڈی پی او جھنگ جیسے درددل رکھنے والے آفیسر موجود ہیں جو انصاف کرے گے کہ یہ ظلم۔کیوں ہوا اور میں باکل یقین نہ۔کرتا لیکن جو شہرت میڈم ثنا نیاز کی ہے اور اس کی سرپرست یہ۔
کرپٹ کنٹرولر ہے کہ اس نے اپنے۔لالچ کےلیے یہ کام۔کر رہی ہے وزیر اعلی کمشنر فیصل آباد چیرمین بورڈ ڈی سی جھنگ ڈی پی او جھنگ اس ظلم۔پر نوٹس لے کہ اپنی نااہلی اور بچاو کے لیے موصوفہ نے یہ ظلم کیا اور میں نے موصوفہ ثنا نیاز کا موقف لیا اس۔نے کہا کہ دو سو بچیاں ہیں۔کیا۔میں نے اس کو ٹارگٹ کرنا تھا جو قانونی کاروائی تھی میں نے کر دی آگے فورم موجود ہے میں نے جو کیا قانون کے مطابق کیا جو جرم۔کرے گا سزا پائے گا یہ موقف ان کا ہے۔مجھے ان کے موقف پر یقین اس لیے نہ ہے جو دو روز قبل اس نے نقل لگوائی دو بچیوں۔کی ویڈیو آئی تو یہ۔کچھ بھی کرسکتی ہے اور اس کا جو سرپرست ہے کنٹرولر جو پورا گینگ ہے.
اس پر انکوائری کی ضرورت ہے سب لوگ اس کو کم سے کم شیہر ضرور کرے اپنا حصہ ڈالے مجھے یہ سٹوری نہ چلانےکا دباو بھی لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ دباو میں نہیں آنے والے تو لالچ لیکن ان کو نہیں پتہ ظلم ہو اور میں خاموش رہو ناممکن سب دوست شیہر کرے

Comments

Popular posts from this blog

Foji or larki

opening new job

: نابالغ اور کچے ذہن ہرگز نہ پڑھیں۔۔!!